May 1, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/common-garden-pests.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253

کسی جوابی کارروائی کی صورت میں ہمارا ردعمل فوری اور پہلے سے بڑا ہوگا: ایرانی وزیر خارجہ

اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اسرائیل میں سیاسی اور سکیورٹی قیادت کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہفتہ کے روز کئے گئے ایرانی حملے کا “فیصلہ کن اور واضح” جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے اسرائیلی فضائیہ ممکنہ ردعمل دینے کی تیاری کر رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لیکوڈ پارٹی کے وزراء کو بھی آگاہ کیا ہے کہ اسرائیل ایران کو جواب دے گا لیکن دانشمندی سے ایسا کرے گا۔ تہران کو بھی اسی طرح تناؤ کا سامنا کرنا ہوگا جس کا تجربہ تل ابیب نے کیا ہے۔ نیتن یاہو نے پیر کو ’’ایکس‘‘ پر کہا بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ تہران کی جانب سے اسرائیل پر سینکڑوں میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کے بعد عالمی امن کے لیے خطرہ بننے والی ایرانی جارحیت کے سامنے متحد رہا جائے۔ انہوں نے ایرانی حملہ ناکام بنانے میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور دیگر ملکوں کی حمایت کی تعریف کی۔

اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی تھی کہ جنگی کابینہ نے پیر کے روز اپنے اجلاس میں ایران کے حملے کے بعد اس حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ جنگی کابینہ نے بھرپور جنگ کا سبب بنے بغیر ایران کو نقصان پہنچانے کا فیصلہ کیا۔

ایک رپورٹ میں جس کے ذرائع کا ذکر نہیں کیا گیا چینل نے کہا کہ اسرائیل کا ارادہ امریکہ کے ساتھ مل کر کارروائی شروع کرنا ہے۔ امریکہ نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ایران پر کسی بھی براہ راست حملے میں حصہ نہیں لے گا۔ بینجمن نیتن یاہو کی حکومت ایرانی حملے پر اسرائیلی ردعمل پر غور کر رہی ہے۔ اسی تناظر میں اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف جنرل ہرزی ہیلیوی نے پیر کو کہا کہ اسرائیل ایران کے حملے کا جواب دے گا۔ انہوں نے جنوبی اسرائیل کے نیواتیم ایئر بیس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حملے سے نیواتیم ایئر بیس کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر نے پیر کے روز اپنے برطانوی ہم منصب کو بتایا کہ ایران کشیدگی میں اضافہ نہیں کرنا چاہتا لیکن اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو وہ فوری اور پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ جواب دے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *