غزہ کے لیے بحری راستے امداد کے منصوبے ناکافی ہے: ترکیہ
خارجہ نے بدھ کے روز باضابطہ طور پر بحری راستے سےغزہ میں امداد کی ترسیل کے منصوبے پر تنقید کی ہے کہ یہ ایک مثبت منصوبہ ہے مگر کافی نہیں ہے
نیٹو کا رکن ترکیہ اسرائیل کے ناقد ممالک میں شامل ہے۔ یہ بھی کہہ چکا ہے کہ غزہ میں جنگ کی وجہ سے نسل کشی کے الزام میں عدالتی کٹہرے میں لانے اور فوجی جنگی کا مطالبہ بھی کرتا رہا ہے۔
اب بدھ کے روز اس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے رپورٹرز کو بریفنگ کے دوران کہا ‘ ترکیہ نے غزہ میں طبی ضروریات کے لیے 900 ٹن کی امداد بھجوائی ہے، ننھے بچوں کے لیے بہت سی ضرورت کی اشیا بھیجی ہیں۔
ترجمان نے کہا ‘ ترکیہ غزہ کے لیے انسانی امداد کے ہوائی ڈراپ اور سمندری راستے سے امداد پہنچانے کے منصوبے کو مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھتا ہے، لیکن سمجھتا ہے کہ وہ بنیادی مسئلے کو حل کرنے کا منصوبہ نہیں۔ سمندر کے ذریعے امداد بھیجنے کی کوشش ایک طرح سے قابل تعریف ہے۔ لیکن اصل مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اس طرح کے حل پر توجہ مرکوز کرنا کافی نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترکیہ کے ترجمان نے کہا ‘زمینی راستے سے امداد بھیجنا آسان بھی ہے، سستا بھی اور زیادہ موثر ہو سکتا تھا اور اب بھی اسی پر زور لگانا چاہیے۔ واضح رہے اقوام متحدہ بار بار غزہ میں قحط کے خطرے سے آگاہ کر چکا ہے۔